پیر، 12 اگست، 2013

بلال سے دوستی کی ابتداء

قارئین میری ایک گزارش ہے کہ پلیز آپ کسی بھی شخص پر اندھا اعتماد نہ کریں۔آج میرے ساتھ اس طرح کا واقعہ ہوا کل کسی اور کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔کیونکہ یہ دنیا بہت ظالم ہے اور انسان سے اس کا سب کچھ چھین لیتی ہے۔

بلال سے دوستی کی ابتداء اپنے گاوں میں ایک تعلیمی ادارے میں ہوئی۔ تب سے میری دوستی پکی ہوئی۔ وہ اتنا معصوم لگتا تھا کہ کوئی بھی شخص دھوکہ کھا سکتا تھا۔ اوریوں میں نے ان پر اندھا اعتماد کرنا شروع کیا۔ کیونکہ وہ شکل و صورت سے بہت معصوم لگتا تھا مگر اندر سے بہت کھوکھلا اور بدصورت انسان تھا جس نے دوست  تو کیا اپنے ایک رشتہ دار کو بھی ایک ٹانکا لگایا تھا جو کہ اتنا بڑا تھا کہ اس نے اپنا دکان ہی بیچ دیا اور خود کوئی دوسرا کاروبار شروع کیا۔مگر  مجھے اس وقت پتہ چلا جب وہ مجھے بہت بڑا نقصان دے گیا۔
جب مجھے پتہ چلا کہ اس رشتہ دار نے بلال کو مار کے اور گالیاں وغیرہ دے کے دکان سے نکال دیا ہے تو میں نے اس کو  اپنے ساتھ اپنی انسٹی ٹیوٹ جو کہ اپنے ہی گائوں میں واقع تھا بٹھا لیا تاکہ کچھ  سیکھ کہ اپنا اور اپنے گھر والوں کی روزی کا سبب بن سکے اور اپنے گھر کو سپورٹ کرے۔ مگر وہ وہاں بھی اپنی عادت سے مجبور اپنا کام کرتا رہا مگر چھوٹے پیمانے پر جس کا اسانی سے پتہ نہ چلتا۔ وقت گزرتا گیا اور ہماری دوستی بہت مشہور ہو گئی۔میں اس کو ہمیشہ یہ سمجھتا رہا کہ میرا سب سے بہترین دوست یہی ہے اور آہستہ آہستہ میں اپنے دوسرے دوستوں سے بھی دور ہوتا چلا گیا۔
میں اس ویب سائٹ پر اس شاطر شخص کے ایک ایک دھوکے کا الگ الگ ذکر کرونگا۔ تاکہ دنیا کو پتہ چلے کہ لوگ کس طرح ظلم کرکے اپنی دنیا بنانے اور بسانے میں لگے ہوئے اور اپنا دین، ایمان، اللہ کی کتاب، اور پیغمبر خدا حضرت محمد صل اللہ علیہ وسلم کے احکامات بھول کر اپنے ہی بھائیوں کو دھوکہ دیکر خوشی خوشی اپنے لئے دوزخ کی راہ ہموار کررہے ہیں۔

جاری ہے

بدھ، 7 اگست، 2013

دوست جب بے وفا ہوا


عزیز قارئین
السلام علیکم
میرا یہ بلاگ ان لوگوں کے نام جو دوستی کی آڑ میں 

ایک ظالم
ایک دھوکہ باز
ایک چالباز
ایک آستین کا سانپ
ایک حرام خور
ایک نمک حرام
ایک احسان فراموش
ایک بے وفا
ایک فریبی
ایک مکار
ایک گٹھیا
کا کردار ادا کرتا ہے اور جس میں کسی قسم کی 
انسانی جذبات، احساسات کی کوئی قدر نہیں ہوتی اور وہ ھر وقت صرف اپنے بارے میں سوچتا ہے کہ کس طرح میں اپنے آپ کو بناوں خواہ اس مقصد کے حصول کے لئے کسی کا دل یا گھر کیوں نہ تھوڑنا پڑَے۔ 
کیا دوستی کی آڑ میں یہ سب کچھ جائز ہے؟
لوگ ایسا کیوں کرتے ہیں؟
کیا وہ انسان نہیں ہوتے؟
کیا وہ اللہ سے خوف نہیں کھاتے؟
کیا وہ حرام اپنے گھر میں گھسا کے خوش ہوتے ہیں اور دوسرے کے گھر کا کیوں ان کو احساس نہیں ہوتا۔

میری دعا ہے کہ۔۔۔
اے اللہ میرے پیارے اللہ
میں تیری بارگاہ میں التجا و فریاد کرتا ہوں کہ مجھے ظالم کے پنجے سے بچا اور مجھے نقصان پہنچانے والے کا ہاتھ روک لے۔ اگر نہیں تو توڑ دے۔ میرے خلاف سازش کرنے والے کی سازشیں اسی کے اوپر لوٹا دے اور ایسی عبرتناک سزا دے کہ دنیا کو معلوم ہوجائے کہ ظلم کی سزا کیا ہے۔جس طرح تونے فرعون، ہامان، قارون، شداد کو پکڑا تھا اسی طرح اس کو پکڑ۔ آمین